قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی شق وار منظوری دے دی

news-banner

پاکستان - 26 جون 2025

قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ 2025-26 کی شق وار منظوری دے دی ہے، جہاں اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا جبکہ حکومت کی مجوزہ ترامیم منظور کر لی گئیں۔

 

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فنانس بل کی شق وار منظوری کی تحاریک پیش کیں۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی ایوان میں موجود تھے۔

 

کاربن لیوی اور سیلز ٹیکس فراڈ سے متعلق سخت اقدامات منظور

 

اجلاس کے دوران فنانس بل میں شامل 2.5 فیصد کاربن لیوی عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کے علاوہ سیلز ٹیکس فراڈ سے متعلق سخت ترامیم بھی منظور کی گئیں جن کے تحت جعلسازی، جھوٹی انوائسز، ریکارڈ میں ٹیمپرنگ، شواہد مٹانے اور بیرون ملک فرار کی کوشش پر گرفتاری کی جا سکے گی۔

 

بل کے مطابق اگر ٹیکس فراڈ کی رقم 5 کروڑ یا اس سے زائد ہوئی تو مجرم کو گرفتار کیا جا سکے گا، تاہم گرفتاری سے قبل ممبر آپریشنز اور ممبر لیگل پر مشتمل کمیٹی کی منظوری درکار ہوگی۔ گرفتار شخص کو 24 گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا لازم ہوگا۔

 

کسٹمز ایکٹ 1969 میں ترامیم کی منظوری

 

قومی اسمبلی نے فنانس بل کی شق 4 کے تحت کسٹمز ایکٹ 1969 میں ترامیم بھی بھاری اکثریت سے منظور کر لیں۔ ترامیم کے حق میں 201 جبکہ مخالفت میں 57 ووٹ آئے۔

 

ترمیم شدہ بل کے مطابق ملک میں اور بیرون ملک اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم نصب کیا جائے گا، جو سامان کی درآمد، برآمد اور ترسیل کی الیکٹرانک نگرانی کرے گا۔ اس مقصد کے لیے ای بلٹی سسٹم بھی متعارف کرایا جائے گا۔

 

اراکین پارلیمنٹ کی مراعات سے متعلق ترمیم منظور

 

ایوان میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات ایکٹ 1975 میں ترمیم بھی منظور کر لی گئی، جس کے تحت وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کو اراکین پارلیمنٹ کے برابر تنخواہیں ملیں گی۔ یہ ترمیم فنانس بل میں اور  کے طور پر شامل کی گئی تھی۔

 

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئی تھی۔