ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ کے داخلے پر پابندی لگا دی

news-banner

دنیا - 29 جون 2025

ایران کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافائل ماریانو گروسی کے ایران میں داخلے پر پابندی عائد کرے گا اور ایجنسی کو ایرانی جوہری تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی اجازت بھی نہیں دے گا۔

 

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق عباس عراقچی نے کہا: “ہم آئی اے ای اے کو اپنی جوہری تنصیبات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کو ملک میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔”

 

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایران اور اقوام متحدہ کی ایٹمی نگران ایجنسی کے درمیان معائنہ اور شفافیت کے امور پر کشیدگی بڑھ رہی ہے، یہ فیصلہ ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے بدھ کو منظور کی گئی اس قانون سازی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

 

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ 13 جون کو اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے ایرانی فوجی، جوہری اور شہری اہداف پر فضائی حملے کیے، جن میں ایران کی وزارت صحت کے مطابق کم از کم 606 افراد ہلاک اور 5,332 زخمی ہوئے۔

 

جواب میں ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جن میں عبرانی یونیورسٹی یروشلم کے اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 29 افراد ہلاک اور 3,400 سے زائد زخمی ہوئے۔

 

یہ لڑائی 24 جون کو ایک امریکی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت رک گئی۔