پاکستان میں یونیورسل میڈیکل ریکارڈ سسٹم متعارف کرانے کی تجویز، وفاقی وزیر صحت

پاکستان - 01 جولائی 2025
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں مریضوں کا یونیورسل میڈیکل ریکارڈ نہ ہونے کے باعث ان کی مکمل طبی تاریخ جانچنا ممکن نہیں، جس سے مؤثر علاج میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں اسٹیٹ لائف بلڈنگ میں صحت سہولت پروگرام کے مرکزی ڈیٹا سینٹر کے دورے کے دوران وفاقی وزیر کو بریفنگ دی گئی کہ پروگرام نے ای-کلیم کے نفاذ سے پیپر لیس ماحول کو فروغ دیا ہے اور ملک کا سب سے بڑا نیشنل ہیلتھ ڈیٹا بیس قائم کیا ہے۔
وزیر صحت نے ڈیجیٹل کلیمز سینٹر کا بھی دورہ کیا اور ہدایت دی کہ صحت سہولت پروگرام کے نیشنل ڈیٹا بیس میں "یونیورسل میڈیکل ریکارڈ سسٹم" قائم کیا جائے تاکہ ہر مریض کی مکمل طبی ہسٹری کو مرکزی نظام میں محفوظ کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شہری کے شناختی کارڈ نمبر کو میڈیکل ریکارڈ نمبر کے طور پر استعمال کیا جائے گا، تاکہ 24 کروڑ پاکستانیوں کی صحت کا لائیو ڈیٹا محفوظ اور قابلِ رسائی ہو۔
مصطفیٰ کمال نے واضح کیا کہ اس سسٹم کے ذریعے ڈاکٹر فوری طور پر مریض کے سابقہ علاج اور ٹیسٹ رپورٹس تک رسائی حاصل کر سکیں گے، جو بروقت اور درست علاج میں مددگار ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی سطح پر صحت سے متعلق مستند اور جامع ڈیٹا نہ صرف مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کرے گا بلکہ وزارتِ صحت کو مؤثر پالیسی سازی میں بھی مدد دے گا۔