کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرنے سے 11 افراد جاں بحق، ریسکیو آپریشن جاری

پاکستان - 04 جولائی 2025
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں ایک پانچ منزلہ عمارت گر گئی، جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور ایک 7 سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔
حادثے کی جگہ پر قانونی طور پر گراؤنڈ پلس دو منزلوں کی اجازت تھی، تاہم عمارت غیر قانونی طور پر پانچ منزلہ تعمیر کی گئی تھی، جس میں ہر فلور پر تین علیحدہ پورشن بنائے گئے تھے۔
یہ عمارت دہائیوں قبل تعمیر کی گئی تھی اور تین سال قبل مخدوش قرار دی جا چکی تھی، مگر مکینوں کے پاس رہائش کا متبادل انتظام نہ تھا اور متعلقہ انتظامیہ نے بھی کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی۔
حادثے کے بعد موقع پر پہنچنے والے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ مکینوں کو متعدد بار نوٹس جاری کیے گئے تھے، تاہم متاثرہ افراد اور علاقہ مکینوں نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
ریسکیو ٹیم اور بھاری مشینری حادثے کے مقام پر موجود ہے اور احتیاط کے ساتھ ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔ حادثے کے باعث ملحقہ سات منزلہ عمارت کی سیڑھیاں بھی گر گئیں، مگر وہاں موجود افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ اس عمارت کو انتہائی خطرناک قرار دے کر 28 فروری کو خالی کرانے کا حکم دیا گیا تھا، اور آخری نوٹس 2 جون کو جاری کیا گیا تھا۔
ریسکیو آپریشن کے دوران عمارت کے گرد موجود رکاوٹیں ہٹا کر کام تیز کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے ملبے کے قریب جمع ہونے والے افراد کو بھی منتشر کیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق اس عمارت میں چھ خاندان رہائش پذیر تھے، جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اس عمارت کو کسی قسم کا نوٹس نہیں دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہیں ریسکیو آپریشن اور دیگر امور پر بریفنگ بھی دی گئی جبکہ بوسیدہ عمارتوں کی فہرست بھی مانگی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی کی جائے اور غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔
وزیر بلدیات سعید غنی نے ریسکیو آپریشن جلد از جلد مکمل کرنے اور ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کی ہدایت کی ہے، اور حادثے کی وجوہات کی فوری رپورٹ طلب کی ہے۔
حادثے کی تحقیقات کے لیے محکمہ بلدیات نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی ہے جو تین دن کے اندر کوتاہی برتنے والے افسران کی نشاندہی کرے گی۔ وزیر بلدیات نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسران کو معطل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔