دنیا - 28 ستمبر 2025
سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں ٹک ٹاکر سنا یوسف قتل کیس پر تفصیلی بریفنگ

پاکستان - 08 جولائی 2025
اسلام آباد (لفظ ڈیجیٹل نیوز )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر سمینا زہری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں 17 سالہ ٹک ٹاکر سنا یوسف کے قتل کیس پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد محمد عثمان طارق نے کیس کی پیش رفت پر بریفنگ دی۔ ان کے مطابق پولیس کو 2 جون کو اطلاع ملی کہ ایک کم عمر لڑکی کی مشتبہ حالت میں موت واقع ہوئی ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم عمر حیات فیصل آباد سے ٹویوٹا فورچیونر گاڑی میں اسلام آباد آیا تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ملزم سنا یوسف کے گھر سے فرار ہو رہا تھا۔ پولیس نے فیصل آباد میں سات چھاپے مارے اور بالآخر ملزم کو اس کے گھر سے گرفتار کر لیا۔ دورانِ گرفتاری قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور سنا یوسف کا آئی فون بھی برآمد کیا گیا۔
ملزم کو 3 جون کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے سات روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا، دورانِ ریمانڈ تمام برآمدگیاں اور فرانزک رپورٹس مکمل کر لی گئیں۔ ایس ایس پی کے مطابق چالان مکمل ہے اور جلد عدالت میں جمع کروا دیا جائے گا۔
سینیٹر ہمائیوں مہمند نے پولیس کی فوری کارروائی کو سراہا، تاہم سوال اٹھایا کہ دن دیہاڑے یہ قتل کیسے ممکن ہوا جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فعال تھے۔ انہوں نے زور دیا کہ کیس کی تفتیش اتنی مضبوط ہو کہ کوئی قانونی سقم ملزم کے حق میں استعمال نہ ہو سکے۔
سینیٹر قراةالعین مری نے اسلحہ کلچر اور نابالغ افراد کے گاڑیاں کرائے پر حاصل کرنے جیسے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔ سینیٹر دست محمد خان نے پوچھا کہ آیا سنا یوسف کے والدین تفتیش سے مطمئن ہیں، تاہم اس بارے میں کوئی تحریری رائے اجلاس میں شامل نہ تھی۔
سینیٹر علی ظفر نے سوال کیا کہ کم عمر لڑکیوں کو ہراسانی سے بچانے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ ایس ایس پی نے جواب دیا کہ پولیس اسکولز اور کالجوں میں آگاہی مہمات چلا رہی ہے اور تمام ہراسانی کیسز کو سنجیدگی سے ڈیل کیا جاتا ہے۔
اجلاس کا اختتام ان سفارشات کے ساتھ ہوا کہ اسلحے کے پھیلاؤ، نوجوانوں کے تحفظ، اور تحقیقاتی و قانونی نظام کے باہم ربط پر مزید توجہ دی جائے، جیسا کہ ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے۔