غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 60 فلسطینی شہید — حماس قحط روکنے کے لیے جنگ بندی کی کوشش میں مصروف

دنیا - 22 جولائی 2025
پیر کے روز اسرائیلی افواج کے شدید حملوں میں 60 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 11 ایسے افراد بھی شامل تھے جو امداد کے منتظر تھے۔ اسرائیلی ٹینک پہلی بار وسطی غزہ کے شہر دیر البلح کے جنوبی و مشرقی علاقوں میں داخل ہوئے۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ “قحط کو روکنے اور اس مجرمانہ جنگ کو ختم کرنے” کے لیے مصالحانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق اسرائیلی افواج نے دیر البلح میں ان کے عملے کی رہائش گاہ اور مرکزی گودام پر حملہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریسس نے بتایا کہ عملے کو ہتھکڑی لگا کر بندوق کی نوک پر تفتیش کی گئی، جن میں سے ایک اہلکار اب بھی اسرائیلی حراست میں ہے۔
ادھر غزہ سٹی کے نابلسی جنکشن پر امداد کے منتظر افراد پر حملے میں 118 زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا۔ زخمیوں کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس کے علاوہ، شمالی غزہ کے شاطی مہاجر کیمپ میں ٹینٹوں میں رہائش پذیر متاثرین پر اسرائیلی توپخانے کی گولہ باری سے 13 فلسطینی شہید اور 25 زخمی ہو گئے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپوں کے دوران رام اللہ، بیت لحم، نابلس، اور طوباس سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
فرانس کے وزیر خارجہ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں آزاد میڈیا کو داخلے کی اجازت دے تاکہ اصل صورتحال دنیا کے سامنے آ سکے۔ دوسری جانب اے ایف پی نے خبردار کیا کہ اس کے غزہ میں کام کرنے والے صحافی بھوک سے مرنے کے قریب ہیں۔
درایں اثنا، یمنی حوثی باغیوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ پر ہائپر سونک میزائل داغا ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ میزائل کو روک لیا گیا۔
25 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ میں جنگ فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں بچوں سمیت شہریوں کی ہلاکت اور امداد کی بندش پر سخت مذمت کی گئی۔ اسرائیل نے اس بیان کو “حقیقت سے دور” قرار دے کر مسترد کر دیا۔
اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے غزہ میں شدید غذائی قلت اور اموات کی اطلاعات دی ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ کے مطابق، ڈاکٹر، نرسیں اور طبی عملہ بھوک اور تھکن کی وجہ سے بے ہوش ہو رہا ہے۔