امریکی سرکاری ملازم چین میں نظربند، وطن واپسی پر پابندی عائد

news-banner

دنیا - 22 جولائی 2025

چین نے ایک امریکی سرکاری ملازم کو ملک چھوڑنے سے روک دیا ہے، جس نے ذاتی حیثیت میں چین کا دورہ کیا تھا۔ یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مذکورہ شخص محکمہ تجارت کے تحت یو ایس پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس کا ملازم ہے۔ وہ ایک قدرتی امریکی شہری ہے، اور چینی نژاد ہے۔ اسے چین میں "ایگزٹ بین" کا سامنا ہے — ایک ایسا اقدام جو چینی حکام اکثر غیر ملکی یا دوہری شہریت رکھنے والے افراد پر عائد کرتے ہیں تاکہ وہ ملک نہ چھوڑ سکیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا، "ہم اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور چینی حکام سے رابطے میں ہیں تاکہ جلد از جلد اس مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ امریکی شہریوں کی حفاظت اور سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔"

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ ملازم چند ماہ قبل اپنے خاندان سے ملنے چین گیا تھا، لیکن اس پر الزام ہے کہ اس نے اپنے ویزا فارم میں اپنی امریکی سرکاری ملازمت کا ذکر نہیں کیا۔ اسے اپریل میں صوبہ سیچوان کے شہر چنگدو میں گرفتار کیا گیا، اور چینی حکومت نے اس پر ایسے اقدامات کا الزام لگایا ہے جو قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ سمجھے گئے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے بھی اس خبر کی تصدیق کی، تاہم مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاقون نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ "میرے پاس اس معاملے پر کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔"

یہ واقعہ امکان ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا کرے گا، خاص طور پر دوہری شہریت، جاسوسی کے الزامات، اور سفارتی شفافیت جیسے حساس معاملات پر۔