پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں نمایاں پیش رفت

پاکستان - 12 اگست 2025
وزارت صحت نے پاکستان میں پولیو کے خلاف جاری مہم میں نمایاں کامیابی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مثبت ماحولیاتی نمونوں اور کیسز میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی 2025 میں ملک بھر سے گندے پانی کے 127 نمونے جمع کیے گئے، جن میں سے 75 منفی، 42 مثبت اور 10 نمونے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد میں ٹیسٹ کے مراحل میں ہیں۔
بلوچستان میں 22 منفی اور صرف 1 مثبت نمونہ سامنے آیا، جو جنوری کے 15 مثبت نمونوں سے نمایاں کمی ہے۔ کوئٹہ بلاک میں 7 میں سے 6 مقامات پر وائرس موجود نہیں تھا۔
خیبر پختونخوا میں 24 منفی اور 7 مثبت نمونے رپورٹ ہوئے، 3 نتائج زیر تجزیہ ہیں — جنوری میں یہ تعداد 14 مثبت تھی۔ پشاور میں 6 میں سے 4 مقامات پر وائرس موجود نہیں تھا۔
پنجاب میں 15 منفی، 12 مثبت اور 4 زیر تجزیہ نمونے سامنے آئے، جو مارچ کے 15 مثبت نمونوں کے مقابلے میں بہتر صورتحال ہے۔
سندھ میں 10 منفی اور 19 مثبت نمونے ریکارڈ کیے گئے، جبکہ متاثرہ اضلاع کی تعداد مارچ کے 20 سے کم ہو کر جولائی میں 12 رہ گئی۔
اسلام آباد میں 1 منفی، 3 مثبت اور 1 زیر تجزیہ نمونہ ہے۔
آزاد کشمیر میں 2 منفی اور 1 زیر تجزیہ نمونہ — تاحال تمام نمونے منفی۔
گلگت بلتستان میں 1 منفی اور 1 زیر تجزیہ — تمام نتائج منفی۔
گزشتہ ایک سال میں 6 بڑی ویکسینیشن مہمات چلائی گئیں، جن میں سے 4 ملک گیر تھیں اور ہر بار 4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ اگلی سب نیشنل پولیو مہم یکم سے 7 ستمبر 2025 تک ہوگی، جس میں 91 اضلاع کے 2 کروڑ 80 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزارت صحت نے والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ بچوں کو ہر بار پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، کیونکہ ہر خوراک زندگی بھر کے فالج سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ حکومت کی جانب سے 15 ماہ تک کے بچوں کے لیے مفت حفاظتی ٹیکوں کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے والدین، کمیونٹی اور فرنٹ لائن ورکرز کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔