وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ کا سائبر سکیورٹی اور کنیکٹیویٹی منصوبوں پر زور

news-banner

پاکستان - 12 اگست 2025

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ نے پی ٹی اے سائبر سکیورٹی ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی اے کو کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ٹیکنالوجی میں ترقی ہو رہی ہے، سائبر سکیورٹی کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے، اور یہ وزیرِاعظم کے وژن کے مطابق ڈیجیٹل پاکستان کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ شزہ فاطمہ نے بتایا کہ ڈیجیٹل نیشن کے تحت پاکستان اسٹیک قائم کیا جا رہا ہے جبکہ نیشنل سرٹ، این ٹی آئی ایس بی، پی ٹی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور دیگر ادارے سائبر سکیورٹی پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کاوشوں سے پاکستان کا سائبر سکیورٹی انڈکس بہتر ہوا ہے۔

گزشتہ سال وزارتِ آئی ٹی نے سائبر ہیکاتھون کا انعقاد کیا اور 3 ہزار طلبہ کو سائبر سکیورٹی کی تربیت دی۔ انہوں نے سب میرین کیبل کنیکٹیویٹی کو انٹرنیٹ کے لیے سب سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو نئی سب میرین کیبلز پاکستان میں لینڈ کر چکی ہیں، جس سے انٹرنیٹ سروسز بہتر ہوں گی۔ نیشنل فائبرائزیشن پالیسی پر کام جاری ہے اور رائٹ آف وے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں سی ڈی اے چارجز کا خاتمہ اور ریلوے و این ایچ اے سے بات چیت شامل ہے۔ اس مقصد کے لیے ٹیلی کام ایکٹ میں ترمیم بھی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان 250 میگا ہرٹز محدود اسپیکٹرم پر چل رہا ہے، تاہم 550 میگا ہرٹز سے زائد اسپیکٹرم قانونی کیسز سے آزاد کروایا گیا ہے۔ کچھ رکاوٹیں دور کرنے کے بعد فائیو جی آکشن کی طرف بڑھا جائے گا۔ حکومت اسپیس سے متعلق قانون سازی کو بھی بہتر بنا رہی ہے جبکہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے کمپنیوں کی درخواستوں پر لائسنس جاری کرنے کا عمل ریگولیشنز مکمل ہوتے ہی شروع ہو گا۔