یووال نوح ہراری کا انتباہ: اسرائیل کی موجودہ پالیسی یہودیت کے لیے ’روحانی تباہی‘ ثابت ہوسکتی ہے
دنیا - 18 اگست 2025
اسرائیلی مؤرخ یووال نوح ہراری نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل جس راستے پر گامزن ہے، وہ یہودی مذہب اور 2 ہزار سالہ یہودی فکر و ثقافت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔
’ان ہولی پوڈکاسٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے موجودہ روش جاری رکھی تو بدترین صورت میں غزہ اور مغربی کنارے میں نسلی تطہیر کی مہم شروع ہوسکتی ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی بے دخل ہوں گے، اسرائیلی جمہوریت کا خاتمہ ہوگا اور یہودی بالادستی پر مبنی ’گریٹر اسرائیل‘ وجود میں آئے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایسا اسرائیل طاقت اور تشدد کی پرستش پر کھڑا ہوگا، جو یہودی مذہب کی صدیوں پرانی اقدار کے خلاف ہے۔ ان کے مطابق یہ صرف سیاسی یا جغرافیائی بحران نہیں بلکہ ایک ’’روحانی تباہی‘‘ ہوگی، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے یہودیوں کو ایسی شناخت کے ساتھ جینا پڑے گا جو طاقت اور تشدد پر مبنی ہوگی۔
یووال ہراری نے اس لمحے کو یہودی تاریخ کے سب سے بڑے موڑ سے تشبیہ دی اور کہا کہ یہ 70 عیسوی میں رومیوں کے ہاتھوں دوسرے ہیکل کی تباہی کے بعد سب سے سنگین وقت ہے۔ ان کے مطابق یہودیت نے رومی فتح سے لے کر ہولوکاسٹ تک بڑے سانحات کا سامنا کیا، لیکن اس طرح کے روحانی بحران کا سامنا پہلے کبھی نہیں ہوا۔
دیکھیں






