صوابی میں بادل پھٹنے سے تباہی، ملک بھر میں موسلادھار بارشوں اور سیلابی ریلوں کا سلسلہ جاری

news-banner

تازہ ترین - 18 اگست 2025

ملک میں مون سون بارشوں کے ایک اور طاقتور سلسلے کا آغاز ہو چکا ہے، جس نے خیبرپختونخوا، پنجاب، آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ صوابی میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں تباہی مچ گئی، مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے، جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

 

پولیس کے مطابق صوابی کے گاؤں داروڑی میں کلاؤڈ برسٹ سے کئی گھر ڈوب گئے، شہری گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے، تاہم 70 سے زائد افراد کو بروقت ریسکیو کر لیا گیا۔ تحصیل رزڑ، لاہور اور ٹوپی میں بھی گھروں میں پانی داخل ہوگیا اور سیلابی ریلوں میں لوگ محصور ہو گئے۔

 

گدون امازئی کے علاقے سرکوئی پایاں میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں دو خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔

 

خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں بھی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے صورتحال سنگین بنا دی ہے۔ نوشہرہ کی تحصیل پبی میں چھت گرنے سے میاں بیوی جان سے گئے، جبکہ پشاور کے کئی علاقوں میں نالے ابل پڑے اور گلیاں جھیل کا منظر پیش کرنے لگیں۔ سوات، ہری پور، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں بھی شدید بارشوں نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔

 

آزاد کشمیر کے علاقوں راولا کوٹ اور ہجیرہ میں لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کے باعث اہم شاہراہیں بند ہوگئیں۔ پنجاب کے مختلف اضلاع، خصوصاً ملتان، چکوال، وہاڑی اور ڈیرہ غازی خان میں بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

 

ملکہ کوہسار مری میں بھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش جاری ہے، دھند اور کالی گھٹاؤں نے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جبکہ ندی نالوں میں طغیانی اور بجلی کی بندش سے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

 

خانپور ڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے بڑھ جانے پر سپیل ویز کھول دیے گئے ہیں اور انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے۔

 

محکمہ موسمیات کے مطابق یہ سپیل 23 اگست تک جاری رہے گا، اس دوران مزید شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ کراچی میں بھی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ ہزارہ ڈویژن، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادل پھٹنے کا خدشہ ہے، شہریوں اور سیاحوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔