مودی کی آر ایس ایس کی تعریف اور سرحدی دعووں پر اپوزیشن کا شدید ردعمل

news-banner

دنیا - 18 اگست 2025

وزیراعظم نریندر مودی کے یوم آزادی کے خطاب میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو "دنیا کی سب سے بڑی این جی او" قرار دینے اور سرحدی دراندازی کے دعووں نے اپوزیشن جماعتوں کی شدید تنقید کو جنم دیا ہے۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ مودی آر ایس ایس کے متنازعہ ماضی کو صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور قومی سلامتی میں ناکامیوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں 1113۔

  1. کانگریس کے رہنما:
    • کرناٹک کے وزیر پریانک کھڑگے نے کہا کہ "آر ایس ایس نے 52 سال تک ترنگا نہیں لہرایا۔ مودی کا یہ بیان آزادی کے متوالوں کی توہین ہے" 11۔
    • ایم پی گر جیت سنگھ اوجلا نے آر ایس ایس کو "انگریزوں کے ایجنٹ" قرار دیا، جو آزادی کی تحریک میں شامل نہیں ہوئے 11۔
  2. مہاراشٹر کانگریس:
    • دلوائی پٹیل نے کہا کہ "آر ایس ایس کا اصل مقصد عوام کو تقسیم کرنا ہے۔ یہ تنظیم تاریخ میں انگریزوں کی حمایت کرتی تھی اور اب ہندوتوا پھیلا رہی ہے" 11۔
  3. ٹی ایم سی کا موقف:
    • کونال گھوش نے وزیراعظم کے دراندازی کے دعووں کو "حکومت کی ناکامی" سے جوڑتے ہوئے کہا کہ "بی ایس ایف اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرحدوں کی حفاظت کرے" 11۔
  • آر ایس ایس پر الزامات ہیں کہ یہ تنظیم آزادی کی تحریک میں غیر فعال رہی اور اسے گاندھی قتل (1948) اور بابری مسجد کی شہادت (1992) کے بعد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا 27۔
  • مخالفین کا دعویٰ ہے کہ مودی حکومت نے آر ایس ایس کی انتہاپسندانہ سوچ کو فروغ دے کر ملک میں تقسیم اور نفرت کو ہوا دی ہے 1114۔