پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا سمندری تجارت میں حصہ گھٹ کر صرف 10 فیصد رہ گیا – پارلیمانی دستاویزات میں انکشاف
کاروبار - 18 اگست 2025
پارلیمنٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کا ملکی سمندری تجارت میں حصہ مالی سال 2023-24 میں 10.32 فیصد رہ گیا ہے، جو گزشتہ دو سالوں (13.05 فیصد در 2022-23 اور 11.20 فیصد در 2021-22) کے مقابلے میں کم ہے۔
- گھٹتا ہوا حصہ: ملک کی کل سمندری تجارت 96.37 ملین ٹن تک پہنچ گئی (جو 2022-23 میں 82.95 ملین ٹن تھی)، لیکن پی این ایس سی کا کردار کم ہوا۔
- بیڑے کی صلاحیت: قومی بیڑے میں 5 خشک مال بردار جہاز، 3 خام تیل کے ٹینکرز (Aframax)، اور 2 پیٹرول ٹینکرز (LR-1) شامل ہیں، جن کی کل گنجائش 3,97,000 میٹرک ٹن (کارگو، ایندھن، عملے اور سامان سمیت 7,24,000 میٹرک ٹن) ہے۔
- غیر ملکی ساخت: 8 جہاز جاپان اور 2 جنوبی کوریا میں بنائے گئے۔
- مالی کارکردگی: پی این ایس سی نے 2024-25 میں 90 ارب روپے کا منافع کمایا، جبکہ اگلے سال کا ہدف 100 ارب روپے (ٹیکس سے قبل) مقرر کیا گیا ہے۔
- حکومت قومی جہاز رانی، قومی بحری اور ٹرانس شپمنٹ پالیسی کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
- بیڑے کی توسیع کے لیے خریداری پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔
- اگلے سال کے لیے 104 ملین ٹن کارگو ہینڈلنگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
دیکھیں






