’’مس انفارمیشن سب سے بڑا عالمی چیلنج بن چکی ہے‘‘ وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ

news-banner

پاکستان - 21 نومبر 2025

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دنیا اس وقت میڈیا کے شعبے میں غیر معمولی اور تیز رفتار تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، جن میں سب سے سنگین چیلنج مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن ہے۔ وہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقدہ ڈی ایٹ میڈیا فورم سے خطاب کر رہے تھے۔

 

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آذربائیجان نے ڈی ایٹ میں شمولیت کے بعد فعال کردار ادا کیا ہے۔ ڈی ایٹ ممالک کے پاس مثبت ترقیاتی کہانیوں اور اصلاحاتی اقدامات کی بڑی تعداد موجود ہے، جنہیں عالمی سطح پر اجاگر کرنا ضروری ہے۔ یہ وقت ہے کہ رکن ممالک باہمی تعاون اور مؤثر رابطہ کاری کو مزید مضبوط کریں۔

 

ڈیجیٹل تبدیلی اور عالمی میڈیا کا نیا منظرنامہ

وفاقی وزیر کے مطابق دنیا میں میڈیا پرنٹ سے الیکٹرانک اور اب تیزی سے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو چکا ہے۔ آج ڈیجیٹل میڈیا تیزی سے بڑھتا ہوا سب سے بڑا ذریعہ ابلاغ ہے۔ عالمی اقتصادی فورم کے مطابق موجودہ دور کا سب سے بڑا خطرہ بھی مس انفارمیشن کو قرار دیا گیا ہے، جو کسی بھی جوہری یا ماحولیاتی خطرے سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

 

پاکستان کا ڈیجیٹل اسٹرکچر

عطا تارڑ نے بتایا کہ پاکستان میں 117 ملین سے زائد انٹرنیٹ صارفین اور 79 ملین سے زیادہ سوشل میڈیا یوزرز موجود ہیں۔ ملک کی 68 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے حقیقی محرک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پاکستانی نوجوانوں نے بروقت، درست معلومات پھیلا کر انفارمیشن وار میں اہم کردار ادا کیا۔

 

ڈی ایٹ میں مشترکہ میڈیا تعاون کی ضرورت

انہوں نے تجویز دی کہ ڈی ایٹ ممالک مشترکہ ضابطہ اخلاق مرتب کریں تاکہ ذمہ دارانہ ابلاغ کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے مشترکہ فیکٹ چیکنگ پلیٹ فارم کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کے ذریعے آن لائن انتہا پسندی، نفرت انگیز مواد اور فیک نیوز کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔

 

حکومت پاکستان کے اقدامات

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ حکومت قومی نشریاتی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے اور فیکٹ چیکنگ کے مضبوط نظام کے تحت جعلی خبروں کی نشاندہی اور درست معلومات کی فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔

 

ڈی ایٹ کی مستقبل قیادت

انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جنوری 2026 میں ڈی ایٹ کے سیکریٹری جنرل کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالے گا اور مستقبل میں پائیدار اور ذمہ دار میڈیا فریم ورک تشکیل دینے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔