حکومتِ پاکستان کا بٹ کوائن مائننگ کیلئے سستی بجلی کا منصوبہ آئی ایم ایف کی منظوری حاصل نہ کر سکا

news-banner

پاکستان - 03 جولائی 2025

ذرائع کے مطابق حکومت نے یہ پلان آئی ایم ایف کے ساتھ تین مرتبہ مذاکرات میں پیش کیا، لیکن ادارہ قائل نہ ہو سکا۔ آئی ایم ایف نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ماضی میں سستی بجلی دے کر صنعتی شعبے کو فائدہ پہنچانے کی کوششیں مثبت نتائج نہیں دے سکیں اور یہ اقدامات اکثر صرف "ٹیکس ہالی ڈے" جیسی سہولت تک محدود رہ جاتے ہیں۔

 

آئی ایم ایف نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر اس وقت بجلی رعایتی نرخ پر دے دی گئی، تو حکومت کے پاس کیا کوئی جامع حکمتِ عملی موجود ہے کہ مستقبل میں اسی بجلی کو مارکیٹ ریٹس پر دوبارہ فروخت کیا جا سکے؟

 

ذرائع کے مطابق حکومت نے یہ منصوبہ عالمی بینک سمیت دیگر سہ فریقی ڈونر اداروں کے ساتھ بھی شیئر کیا ہے تاکہ آئی ایم ایف کو قائل کیا جا سکے۔

 

حکومت کا منصوبہ ہے کہ بٹ کوائن مائننگ کے لیے 24 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جائے۔ موجودہ حالات میں ملک میں تقریباً 7000 میگاواٹ اضافی بجلی موجود ہے، جس میں سے 2000 میگاواٹ کو کرپٹو مائننگ کے لیے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

 

حکومتی مؤقف ہے کہ اس منصوبے سے ملک میں زرمبادلہ کمانے کا نیا ذریعہ پیدا کیا جا سکتا ہے اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کو اس کے معاشی فوائد سے آگاہ کر کے اس کی منظوری حاصل کی جا سکے۔