ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس، سیکیورٹی کے سخت انتظامات، راستے سیل

news-banner

پاکستان - 04 جولائی 2025

لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور سمیت ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے موقع پر عزاداری کے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جلوسوں کی گزرگاہوں پر دکانیں، مارکیٹیں اور متبادل راستے سیل کر دیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔

 

لاہور

لاہور میں 8 محرم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دربارِ حسین، اندرون موری گیٹ سے برآمد ہوا، جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ بیت الرضا، پرانی انارکلی پر اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس کے آغاز سے قبل علماء اور ذاکرین نے مجلسِ عزاء سے خطاب کیا، شہدائے کربلا کے مصائب و فضائل بیان کیے گئے، نوحہ خوانی کے بعد شبیہ ذوالجناح برآمد کی گئی۔
جلوس جامعہ رضویہ، بخاری چوک، لوہاری گیٹ سے ہوتا ہوا انارکلی پہنچے گا۔ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت تمام اطراف کی گلیاں خار دار تاروں سے بند کر دی گئی ہیں، جب کہ پولیس افسران، امن کمیٹیاں اور رضاکار سیکیورٹی میں شریک ہیں۔
جلوس کے راستے میں عزاداروں کے لیے پانی، دودھ اور شربت کی سبیلیں بھی لگائی گئی ہیں۔

 

پشاور

پشاور میں آج 8 محرم کے موقع پر 18 چھوٹے بڑے جلوس نکالے گئے۔ تمام جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے جدید ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے، جبکہ حساس مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
پہلا جلوس امام بارگاہ سید نجف علی شاہ سے سہ پہر 3 بجے برآمد ہوا جبکہ دوسرا بڑا جلوس شام 4 بجے حسینیہ ہال، پشاور صدر سے برآمد ہوگا۔
رات 8 بجے جلوسِ شبیہ جھولا امام بارگاہ حسین محلہ مروی ہا سے برآمد ہوگا۔
پولیس، رینجرز، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور واک تھرو گیٹس سمیت مکمل سیکیورٹی پلان نافذ ہے۔

 

اسلام آباد

اسلام آباد میں 8 محرم کا مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے جامعہ المرتضیٰ، جی نائن فور سے برآمد ہوا جو جامعہ الصادق جی نائن ٹو پر اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس جی نائن ون، پولیس کوارٹر اور سروس روڈ سے گزرے گا، جبکہ روہتاس روڈ، طفیل نیازی روڈ اور خرم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ اور ٹریفک پولیس نے شہریوں سے متبادل راستے استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ سیکیورٹی کے لیے پولیس، رینجرز، رضاکار اور سی سی ٹی وی کیمرے تعینات کیے گئے ہیں۔

 

کراچی

کراچی میں مرکزی جلوس نشتر پارک سے ایک بجے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔
جلوس کے دوران بارہ امام امام بارگاہ پر علم کی تبدیلی کی رسم بھی ادا کی جائے گی۔
پولیس، سندھ رینجرز، بم ڈسپوزل اسکواڈ، سراغ رساں کتوں اور اے این پی آر کیمروں کی مدد سے جلوس کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
بلند عمارات پر ماہر نشانہ باز بھی تعینات ہیں۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز اور بڑی گاڑیاں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ تمام داخلی راستوں پر چیکنگ سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی جلوس کو آگے بڑھنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔