روس میں 600 سال بعد آتش فشاں پھٹ پڑا، فضائی سفر کے لیے الرٹ جاری

دنیا - 03 اگست 2025
روس کے مشرقی علاقے کامچاٹکا میں واقع کرشینینیکوو آتش فشاں تقریباً 600 سال بعد اچانک متحرک ہو گیا اور لاوا اُگلنے لگا، جس کے نتیجے میں 6 ہزار میٹر بلند راکھ کا بادل فضا میں پھیل گیا ہے۔
روسی سرکاری خبر رساں ادارے RIA کے مطابق، ماہر آتش فشانیات اولگا گیرینا نے بتایا ہے کہ کرشینینیکوو آتش فشاں آخری بار 1463ء کے آس پاس پھٹا تھا۔ ماہرین کے مطابق حالیہ سرگرمی کی ممکنہ وجہ گزشتہ ہفتے آنے والا طاقتور زلزلہ ہو سکتی ہے، جس کے اثرات بحرالکاہل کے کئی علاقوں تک محسوس کیے گئے تھے، یہاں تک کہ فرانسیسی پولینیشیا اور چلی میں سونامی وارننگز جاری کی گئیں۔
زلزلے کے بعد کامچاٹکا کے ایک اور فعال آتش فشاں کلیوچیفسکوی میں بھی لاوا خارج ہونا شروع ہو گیا ہے۔
روسی وزارتِ ایمرجنسی کے مطابق راکھ کا بادل بحرالکاہل کی جانب بڑھ رہا ہے، لیکن فی الحال اس کے راستے میں کوئی انسانی آبادی موجود نہیں۔ آتش فشانی سرگرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے فضائی پروازوں کے لیے "اورنج الرٹ" جاری کیا گیا ہے، جو ممکنہ فضائی خطرے کی علامت ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اس آتش فشاں کی باقاعدہ، مصدقہ سرگرمی دیکھی گئی ہے۔ ماہرین مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔