سینیٹ کمیٹی کا پیکا قانون کے تحت صحافیوں کے خلاف کارروائیوں پر اظہارِ تشویش

پاکستان - 06 اگست 2025
اسلام آباد(لفظ ڈیجیٹل ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس میں پیکا قانون کے تحت صحافیوں کے خلاف مبینہ زیادتیوں اور غلط استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت سینیٹر علی ظفر نے کی، جس میں وزارت داخلہ نے انکشاف کیا کہ پیکا ایکٹ کے تحت اب تک صحافیوں پر 9 جبکہ عوام اور سیاسی کارکنان پر 2689 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
تاہم آر آئی یو جے کے جنرل سیکریٹری آصف بشیر چوہدری نے ان اعداد و شمار کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ میں درجنوں صحافیوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے کئی کو ناقابلِ ضمانت الزامات کے تحت گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
انہوں نے کمیٹی کو جنوبی پنجاب میں درج ایف آئی آرز کی کاپیاں بھی پیش کیں اور بتایا کہ ایک صحافی کو سڑک کی ناقص تعمیر پر رپورٹنگ کرنے پر پیکا ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
کمیٹی نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل سیکریٹری پر مکمل معلومات فراہم نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا، جس پر انہوں نے اعتراف کیا کہ اگر پولیس پیکا کا استعمال کر رہی ہے تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہے، اور آئندہ اجلاس میں تمام صوبوں سے ڈیٹا جمع کر کے پیش کرنے کا وعدہ کیا۔
چیئرمین علی ظفر نے پی ایف یو جے کو ہدایت کی کہ وہ ملک بھر میں صحافیوں پر درج تمام پیکا مقدمات کی فہرست آئندہ اجلاس میں پیش کرے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اعادہ کیا کہ ان کا وعدہ برقرار ہے کہ کسی صحافی پر پیکا کے تحت مقدمہ نہیں بنے گا، اور جنہوں نے یہ مقدمات درج کیے ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔