سندھ حکومت کا ممکنہ سیلاب پر فلڈ کنٹرول روم قائم، 15 اضلاع متاثر ہونے کا خدشہ

news-banner

تازہ ترین - 30 اگست 2025

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فلڈ کنٹرول روم قائم کر دیا ہے جو چوبیس گھنٹے فعال ہے اور تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے وہاں موجود ہیں۔

 

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور امکان ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کو پنجاب سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل ہوگا۔ ان کے مطابق صوبے کے 15 اضلاع متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ 16 لاکھ سے زائد افراد کو خطرہ لاحق ہے۔

 

شرجیل میمن نے کہا کہ پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح متحرک ہیں، 192 ریسکیو کشتیاں اور دیگر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں شہری 04199222962، 02199222902 اور 02199222758 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ صورتحال کو براہِ راست مانیٹر کر رہے ہیں، ہر تین گھنٹے بعد ہینڈ آؤٹ جاری ہوگا جبکہ ضلعی انتظامیہ ممکنہ متاثرہ علاقوں سے بروقت انخلا یقینی بنا رہی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستان کا کاربن اخراج صرف ایک فیصد ہے لیکن سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔