ستلج و چناب میں شدید سیلاب، پنجاب کے 9 اضلاع میں ہائی الرٹ جاری

news-banner

تازہ ترین - 02 ستمبر 2025

بھارت نے دریائے ستلج میں شدید سیلاب کی اطلاع پاکستان کو دی ہے، جس کے بعد پنجاب کے نو اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ دریائے ستلج کے ہری کے اور فیروزپور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ قصور، اوکاڑہ، بہاولنگر، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، بہاولپور، ملتان اور مظفرگڑھ متاثر ہوئے ہیں۔ ہیڈ تریموں پر پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔

 

سیلابی ریلے تاندلیانوالہ سے کمالیہ تک پہنچ چکے ہیں، جہاں درجنوں دیہات، فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیرِ آب ہیں۔ مین جی ٹی روڈ لاہور-فیصل آباد ٹوٹ گئی ہے اور ٹریفک مکمل بند ہو گئی ہے۔ پنجاب کے تینوں بڑے دریاؤں میں سیلابی صورتحال بدترین ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور 33 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

 

دریائے چناب میں تریموں پر پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 79 ہزار 743 کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ مظفرگڑھ کی حدود میں چناب سے بڑا سیلابی ریلا داخل ہو چکا ہے اور جھنگ میں تقریباً 200 دیہات زیرِ آب ہیں۔ ضلع چنیوٹ میں 141 دیہات اور 2 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

 

سندھ میں سکھر، کوٹری اور گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، مگر کچے علاقوں میں رہنے والے لوگ محفوظ مقامات پر منتقلی کے باوجود اپنے گھر نہیں چھوڑ رہے۔ قومی انسداد پولیو پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ متاثرہ اضلاع میں پولیو اور دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

 

ملتان سے دریائے چناب کا بڑا سیلابی ریلا آج رات گزرنے کا امکان ہے، اور شہر کی حفاظت کے لیے ہیڈ محمد والا روڈ پر ڈائنا مائٹ نصب کی گئی ہے۔ ضرورت پڑنے پر شگاف ڈالنے کی تیاری بھی مکمل ہے۔