متحدہ عرب امارات کا اسرائیلی کمپنیوں کو دبئی ایئر شو میں شرکت سے روکنے کا فیصلہ

news-banner

دنیا - 12 ستمبر 2025

رپورٹس کے مطابق، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسرائیل کی دفاعی کمپنیوں کو دبئی میں منعقد ہونے والے ایک بڑے سیکیورٹی شو میں شرکت سے روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کی کمپنیوں کے ایگزیکٹیوز اور وزارت دفاع کو "سیکیورٹی خدشات" کی بنیاد پر اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ تاہم، اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے حکام سمجھتے ہیں کہ یہ پابندی دوحہ حملے کا براہ راست ردعمل ہے۔

 

دبئی ایئر شو، جو نومبر میں منعقد ہوگا، ایک اعلیٰ سطح کی دفاعی اور ایوی ایشن نمائش ہے جس نے 2021 سے اسرائیلی کمپنیوں کی میزبانی کی ہے۔ یہ سلسلہ 2020 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں ہونے والے ابراہیم معاہدے کے بعد شروع ہوا تھا جس کے تحت تعلقات کو معمول پر لایا گیا تھا۔

 

 تاہم، نہ تو اسرائیلی اور نہ ہی اماراتی حکام نے اب تک اس خبر کی عوامی طور پر تصدیق کی ہے۔

 

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب یو اے ای کے صدر محمد بن زاید النہیان دوحہ میں اسرائیل کے حملے کے بعد وہاں پہنچے۔ ان کے ساتھ اردن کے ولی عہد حسین اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بھی دوحہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

 

دوحہ حملے میں حماس کے ایک معاون، حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیہ کے بیٹے، تین باڈی گارڈز اور ایک قطری سیکیورٹی آفیسر سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یو اے ای نے اس حملے کی شدید مذمت کی تھی، جو غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں اسرائیل کے خلاف خلیجی ممالک کی بڑھتی ہوئی تنقید کا ایک اشارہ ہے۔

 

یو اے ای کے صدر کے سفارتی مشیر انور بن محمد قرقاش نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ "خلیجی ریاستوں کی سیکیورٹی ناقابل تقسیم ہے" اور اس "غدارانہ اسرائیلی حملے" کے بعد قطر کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ دل و جان سے کھڑے ہیں اور اس جارحیت کا مقابلہ کرنے میں اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔"